حمزہ خان نے میلبورن میں سنسنی خیز مقابلے میں مصر کے محمد زکریا کو 3-1 سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
آخری بار پاکستان کی طرف سے یہ چیمپئن شپ جیتنے کا اعزاز ٣٧ سال پہلے ١٩٨٦ میں لیجنڈری جانشیر خان نے اپنے نام کیا تھا۔
حمزہ کا تعلق پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کے گاؤں نوا کلی سے ہے، یہاں اسکواش کے کئی لیجنڈز عالمی افق پر نمودار ہوچکے ہیں. حمزہ کا اپنا خاندان بھی اسکواش میں اپنی امتیازی شان رکھتا ہے، اس میں عالمی نمبر ١٤ شاہد زمان خان اور سابق برٹش اوپن فاتح قمر زمان جیسے ہیرے شامل ہیں.
حمزہ کے والد نیاز اللہ خود بھی قومی سطح پر اسکواش کے سابق کھلاڑی رہ چکے ہیں، لیکن انہیں اپنے خاندان کی مالی حالت کی وجہ سے پاکستان کی نمائندگی کرنے کا خواب ترک کرنا پڑاتھا. بغیر کسی اعلی حکومتی امداد کے وہی ہیں جنہوں نے حمزہ کے لئے سامان خریدا اور اکثر ایونٹس کے لیے سفری ٹکٹ تک خود لئے۔
اور اس حالیہ مشکل ٹورنامنٹ کے دوران بھی حمزہ کی رہنمائی کے لیے اس کے ساتھ کوئی کوچ یا ٹرینر آسٹریلیا نہیں بھیجا گیا، بلکہ جانے سے پہلے انہوں نے خود حمزہ کے لئے اپنی جیب سے نئے ریکیٹ اور جوتے خرید کر دئیے.