منگل، 5 مارچ، 2024

دو تحفے

urdu kahanian - urdu stories


گاؤں کے کچے گھر کے صحن میں خلیل اداس اپنی چارپائی پر لیتا ہوا تھا. بیماری کی وجہ سے خلیل کبی عرصے سے چلنے پھرنے کے قابل نہ تھا. اس نے کئی ڈاکٹروں سے دوائی لی تھی لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا تھا.

آج اس کا ایک پرانا جمیل اس سے ملنے آرہا تھا. جمیل اس کا اسکول کے زمانے کا دوست تھا، دونوں نے کالج بھی شہر جا کر ساتھ ہی پڑھا تھا، لیکن کالج کے بعد خلیل کو اپنی زمینوں کی دیکھ بھال کرنے کے لئے گاؤں آنا پڑا تھا جبکہ جمیل شہر میں ہی اعلی تعلیم حاصل کرنے لگا اور پھر وہیں مستقل سکونت اختیار کر لی.

خلیل کے دو پانچ بیٹے تھے، جنہوں نے سرے سے کوئی تعلیم حاصل نہیں کی تھی. تعلیم تو تھی نہیں اور تو اور وہ کوئی کام بھی نہیں کیا کرتے تھے. خلیل ان کی وجہ سے بے حد پریشان رہتا تھا. گاؤں میں اس کی بڑی بڑی زمینیں تھیں مگر بچوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے سب ویران پڑی تھیں.

خلیل اسی بارے میں سوچ رہا تھا کہ جمیل صحن میں داخل ہوا. دونوں دوست گرمجوشی سے ملے، اور پھر باتوں کا سلسلہ شروع ہوا. یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا، دونوں نے ایک دوسرے کے حال احوال، بیوی بچوں، گھر بار، غرض ہر چیز کے بارے میں پوچھا. پرانی یادوں کو تازہ کیا، گزری باتوں پر ہنسے، اور اپنے بچھڑے ساتھیوں پر غمگین بھی ہوئے.

جاتے ہوئے جمیل نے خلیل کو دو چیزیں دیں، ایک تو دوائی تھی جو وہ خلیل کے لئے اپنے ساتھ شہر سے لایا تھا، جبکہ دوسری چیز مشوره تھی جو اس نے خلیل کے کان میں دیا اور واپس شہر جانے کے لئے بس سٹاپ کا رخ کیا.

اگلے دن خلیل نے اپنے پانچوں بیٹوں کو بلایا ہوا تھا. پانچوں بیٹے اس کی چارپائی کے آس پاس بیٹھے تھے اور خلیل بتا رہا تھا کہ جمیل نے اسے بتایا ہے کہ اس کی یعنی خود خلیل کی زمین میں خزانہ دفن ہے.

یہ بتانے کے بعد خلیل نے اپنے بیٹوں کو کہا "جاؤ، جب یہ خزانہ نکل آے تو اس کو آپس میں برابر بانٹ لینا"
بس پھر کیا تھا، پانچوں سست بیٹے خزانے کے لالچ میں اگلے ہی دن سے کھیت کو کھودنے لگے. پہلے ایک زمین، پھر دوسری، پھر تیسری، اس طرح کرتے ہوئے انہوں نے مہینے بھر میں تمام زمینیں کھود ڈالیں، لیکن خزانہ نہ ملا.

پانچوں بیٹے پھر خلیل کے پاس آے اور اس سے شکایت کی، خلیل کی طبیعت اب بہت بہتر تھی، وہ مسکرایا اور بولا "بیٹا، محنت کا کام کھیت کی کھدائی تھی، جو تم سب نے مل کر کر لی. اب ایسا کرو اس میں بیج ڈال دو. جو فصل نکلے گی اسے بچ کر پیسے کماؤ."

پانچوں بیٹے بات کو سمجھ گئے اور ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر ہنسنے لگے، خلیل بھی مسکرانے لگا اور بولا "واہ دوست! تمہارے دونوں توحفے بہت اچھے تھے"
(یعنی جمیل کی دی ہوئی دوائی اور مشوره)

Post Top Ad

Your Ad Spot