ایک چھوٹے سے ساحلی شہر میں زویا نام کی ایک نوجوان لڑکی رہتی تھی۔ زویا انتہائی تاریک ترین حالات میں بھی خوبصورتی تلاش کرنے کی قابل ذکر صلاحیت رکھتی تھی۔ اسے خطاطی کا جنون تھا، اور اس کا یہ فن اس کی اندرونی روشنی کا عکس تھا۔
زویا کی زندگی آسان نہیں تھی۔ وہ ایک معذوری کے ساتھ پیدا ہوئی تھی جس کی وجہ سے اس کے لیے چلنا مشکل تھا. اس کا خاندان کوئی بہت امیر خاندان نہ تھا بلکہ اس خاندان کو اپنا گزر بسر کرنے کے لیے بے انتہا جدوجہد کرنی پڑتی تھی تھی۔اس لئے زویا اپنے خاندان پر بوجھ نہیں بننہ چاہتی تھی. اس کا ایک خواب تھا، اور وہ خواب اپنے فن کو دنیا کے ساتھ بانٹنا تھا۔
ہر صبح، زویا اپنے چھوٹے سے کمرے میں بیٹھ جایا کرتی تھی، سورج کی روشنی اس کمرے میں سیدھی آیا کرتی تھی، جو اس کو اسٹوڈیو کی طرح روشن کر دیا کرتی تھی۔ اپنے ہاتھ میں پینٹ برش اور چہرے پر مسکراہٹ کے ساتھ، وہ خطاطی کے خوبصورت نمونے بنایا کرتی تھی جو رنگ اور زندگی سے بھرے ہوتے تھے۔
ایک دن، جب زویا ایک پیچیدہ ٹکڑے پر کام کر رہی تھی، اسے میل میں ایک خط موصول ہوا۔ یہ اس کے اپنے شہر میں ہونے والی ایک مشہور آرٹ نمائش میں شرکت کی دعوت تھی۔ مایا کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ شہر کی کسی بڑی گیلری میں اپنے فن کی نمائش کرنا اس کا ہمیشہ سے خواب رہا تھا، لیکن اس نے کبھی یہ امید نہ کی تھی کہ یہ حقیقت بن سکتا ہے۔
اس کے اندر کا جوش اس کی آنکھوں سے جھلک رہا تھا، لیکن مایا کو ابھی تک اس میل پر شک تھا. اس نے جلدی سے بھیجنے والے کو میل کیا اور اس بارے میں مزید معلومات مانگیں، جس کے جواب میں زویا کو پتا چلا کہ بھیجنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کی خالہ کی بیٹی شمائلہ ہے جو پچھلے مہینے اس کے گھر آئ تھی اور اس کے کام سے بہت متاثر ہوئی تھی.
شمائلہ نے زویا کو بتایا کے اس ہی مہینے اس کے اپنے شہر میں یہ آرٹ کی نمائش منعقد کی گئی ہے جس میں خطاط بھی اپنے نمونے پیش کریں گے، اس نے زویا کو پوری طرح مطمئن کیا کے یہ کسی طرح کی کوئی غلط خبر نہیں اس نے اس میں شرکت کی تمام شرائط بھی اس کو بتائیں.
لیکن ایک شرط یہ تھی کہ ہر آرٹسٹ کو انٹری فیس دینی تھی جو زویا کے لئے دینا بہت مشکل تھا.زویا نے یہ بات شمائلہ کو بتائی. تو شمائلہ نے اسے کراوڈ فنڈنگ کا مشورہ دیا. اپنے دل میں پختہ عزم کے ساتھ، زویا نے ایک کراؤڈ فنڈنگ مہم شروع کی۔ اس نے اپنی کہانی اور اپنے خواب کو دنیا کے ساتھ شیئر کیا، اور دنیا کے کونے کونے میں لوگ اس کے جذبے اور قابلیت سے متاثر ہوئے۔ عطیات آنے لگے، اور جلد ہی زویا کے پاس نہ صرف فیس دینے کے بلکہ سفر کرنے کے لیے بھی کافی رقم تھی۔
لیکن اب بھی ایک مسلہ موجود تھاکہ وہ شہر کی آرٹ گیلرے تک کیسے پہنچے گی؟ اس کی معذوری نے اس کے لیے اکیلے سفر کرنا تقریباً ناممکن بنا دیا تھا، اور اس کا خاندان اس کے ساتھ جانےکے لئے تیار نہیں تھا، ان کے خیال میں یہ ایک فضول کام تھا۔ لیکن زویا آسانی سے حوصلہ ہارنے والی نہیں تھی۔
زویا نے شمائلہ کو چلنے کے لئے راضی کیا اور شمائلہ بھی راضی ہو گئی. نمائش کا دن آ پہنچا، زویا کے دل میں گھبراہٹ اور جوش کی ایک ساتھ موجود تھا۔ وہ دنیا بھر کے نامور فنکاروں کے کاموں سے گھری ہوئی گیلری میں آگئی تھی۔ مایا کا فن رنگوں اور تخلیقی صلاحیتوں کے سمندر کے درمیان ایک چھوٹی سی امید کی کشتی کی طرح کھڑا تھا۔
شام ڈھلنے لگی تھی، گیلری میں آنے والے زائرین زویا کی خطاطی کی طرف متوجہ ہو رہے تھے۔ وہ اس بات پر حیران رہ گئے کہ ایک معذور لڑکی اس فن میں اتنا ماہر ہو سکتی ہے۔ اپنی وہیل چیئر پر بیٹھی زویا نے ہر مہمان کا پرتپاک اور تشکر کے ساتھ استقبال کیا۔ اس نے اپنی راہ میں حائل رکاوٹوں سے قطع نظر اپنے خوابوں پر عمل کرنے کی طاقت کی کہانی شیئر کی۔
زائرین میں رابرٹ نام کا ایک معروف آرٹسٹ بھی موجود تھا۔ اس نے لاتعداد نمائشیں دیکھی تھیں اور بہت سے فنکاروں کے کاموں کا جائزہ لیا تھا، لیکن زویا کے فن کو دیکھ کر بےپناہ متاثر ہوا۔
وہ زویا کے قریب آیا، اور بولا "میں نے آرٹ کے بے شمار کام دیکھے ہیں، لیکن آپ کی خطاطی واقعی غیر معمولی ہے"
"میں تعریف کے لئے آپ کی شکرگزار ہوں" زویا مسکرا کر بولی.
"میری اپنی ایک کمپنی ہے اور ہم اپنے کلائنٹس کو ان کی پسند کے نمونے فراہم کرتے ہیں" رابرٹ نے بات آگے بڑھائی۔
زویا سے بہت سے لوگ اب تک بات چیت کر چکے تھے جس کی وجہ سے اس کی جھجھک کافی کم ہو گئی تھی، وو مسکرا کر بولی "اچھا، یہ تو بہت اچھی بات ہے."
رابرٹ نے زویا کے فن کا دوبارہ جائزہ لیا، اور بولا "کیا آپ نے اپنا آرٹ پہلے کبھی بیچا ہے؟"
"نہیں" زویا حیرت سے بولی "میں نے کبھی اس بارے نیں سوچا بھی نہیں."
رابرٹ کچھ سوچ کر بولا "کیا آپ میری کمپنی کے لئے کام کرنا پسند کریں گی؟"
زویا کا دل خوشی سے اچھلنے لگا "کیوں نہیں، ضرور." وہ بولی.
زویا کو اس بات کی توقع نہیں تھی، وہ تو ادھر آنے کو ہی بہت بڑا کمال سمجھ رہی تھی. لیکن زویا کی زندگی اس حیرت انگیز طریقے سے بدل گئی جس کا اس نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔ وہ مستقل طور پر رابرٹ کی کمپنی میں ختت کے طور پر کام کرنے لگی، اور اس کا فن آمدنی کا ایک ذریعہ بن گیا جس نے اسے اپنے خاندان کی کفالت کرنے کے قبل بنایا. لیکن مایا کبھی اپنا ماضی نہیں بھولیاس لئے اس نے دیگر معذوروں کو اپنے خوابوں کی تعاقب میں مدد کرنے کے لئے ایک آرٹ گیلری بنائی،جو صرف معذوروں کے لئے وقف تھی.
خوابوں کے تعقب میں ایسے ہی کبھی نہ ممکن بھی ممکن ہو جاتا ہے.