قائد اعظم ٹرافی 2023 میں کراچی اور سرفراز ایک بار پھر فاتح رہے. یاد رہے کہ کراچی کی ٹیم اب تک ٢١ بار قائد اعظم ٹرافی جیت چکی ہے اور سرفراز اب تک کئی ٹروفیاں جیت چکے ہیں جن میں انڈر ناینٹین ورلڈ کپ، چیمپئن ٹرافی، پی ایس ایل، قائد اعظم ٹرافی وغیرہ شامل ہیں.
قائد اعظم ٹرافی پاکستان کرکٹ کا سب سے پرانا ایونٹ ہے. اس ایونٹ کا پہلا ایڈیشن 1953-54 ء میں منعقد ہوا تھا۔
اس بار قائد اعظم ٹرافی کے سیزن کی شروعات 10 ستمبر کو ہوئی. اس مرتبہ قائد اعظم ٹرافی میں 8 ٹیموں نے حصہ لیا جن میں کراچی وائٹس، ملتان، فیصل آباد، لاہور بلیوز. لاہور وائٹس، پشاور، راولپنڈی اور فاٹا کی ٹیمیں شامل تھیں۔ 8 ٹیموں کے 164 کھلاڑی فرسٹ کلاس سیزن کھیلنے میں شامل رہے۔
ٹورنامنٹ میں فائنل سمیت 9 میچ کھیلے گئے. فائنل 26 اکتوبر کو ہوا، جس میں سرفراز کی کراچی وائٹس نے فیصل آباد کے مقابلے پر456 رنز کی بڑی کامیابی کے ساتھ ٹائٹل اپنے نام کیا۔
فائنل قذافی اسٹیڈیم میں کھلا گیا جہاں کراچی واٹس نے فیصل آباد کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کی اور پہلی اننگز میں صائم ایوب کے ٢٠٣ اور ٹیسٹ اوپنر شان مسعود کے ١٨٠ رنز کے ساتھ ٥٤٣ رنز کا بہترین ہدف دینے میں کامیاب رہی.
جواب میں فیصل آباد اپنی پہلی اننگز میں محض 124 رنز پر ڈ ڈھیرہوگئی۔
کراچی وائٹس کے لئے ٹیسٹ فاسٹ بولر میر حمزہ نے ٥ اور شاہنواز دھانی نے ٤ وکٹیں حاصل کیں۔
کراچی وائٹس نے دوسری اننگز میں صائم ایوب کے 109 اور ٹیسٹ بیٹس مین اسد شفیق کے 113 رنز کے ساتھ 370 رنز بنائے۔
فیصل آباد کو 790 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف ملا جس کے تعقب میں وہ دوسری اننگز میں 333
رنز پر آل آوٹ ہوگئے، اور 456 رنز کی بھاری شکست سے دوچار ہوئے۔
یہ قائد اعظم ٹرافی کی تاریخ کے فائنل میں پہلا موقع تھا جب کسی بیٹس مین نے ڈبل سینچری اور سینچری ایک ہی میچ میں ایک ساتھ بنائی ہو۔ یہ اعزاز 21 سال کے بائیں ہاتھ کے اوپنر صائم ایوب نے حاصل کیا۔
گند بازی میں فیصل آباد کے میڈیم فاسٹ بولر خرم شہزاد نے ایونٹ میں سب سے زیادہ 36 وکٹیں حاصل کیں۔ کراچی کی ٹیم کے بولر میر حمزہ ایونٹ کے دوسرے کامیاب بولر رہے جنہوں نے 32 وکٹیں اپنے نام کیں۔
بلے بازی میں اس بار میدان پشاور کے صاحبزادہ فرحان کے نام رہا۔انہوں نے 7 میچوں میں ٨٤٧ رنز تین سینچریوں کی مدد سے اسکور کئے۔
قائد اعظم ٹرافی 2023 ء میں کرا چی وائٹس کے کپتان سرفراز احمد نے بطور بلے باز بھی اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔انہوں نے 7 میچوں میں دو سینچری اننگز کے ساتھ 697 رنز بنائے۔